تفسیر سورہ نساء 3
الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ ۙ﴿۳﴾
۳۔ جو رحمن رحیم ہے۔
تشریح کلمات
وہ اللہ جو لائق حمد و ثنا ، سرچشمۂ تربیت و ارتقا اور صفت رحمانیت و رحیمیت سے متصف ہے، عالمین کا مالک اور قادر و قہار ہونے کے باوصف رحمن و رحیم بھی ہے۔
مخفی نہ رہے کہ بِسۡمِ اللّٰہِ میں الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ کے ذکر کے بعد اس مقام پر دوبارہ تذکرہ بے جا تکرار نہیں بلکہ بِسۡمِ اللّٰہِ میں اس کا ذکر مقام الوہیت میں ہوا تھا، جب کہ یہاں مقام ربوبیت میں الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ کا تذکرہ ہو رہا ہے۔
اللہ کی رحمت سے وہ لوگ بہرہ مند ہو سکتے ہیں جو اس کے بندوں پر رحم کرتے ہیں۔ اِرْحَمْ تُرْحَمْ ۔
اہم نکات
۱۔ اللہ تعالیٰ الوہیت کے ساتھ ساتھ ربوبیت میں بھی رَّحۡمٰنِ وَ رَّحِیۡمِ ہے۔
۲۔ دوسروں پر رحم کر کے ہی رحمت خداوندی کا اہل بنا جا سکتا ہے۔
الکوثر فی تفسیر القران جلد 1 صفحہ 203