چھل حدیث روزہ
  • عنوان: چھل حدیث روزہ
  • مصنف: جمع آوری : محمد حسين فلاح زاده /ترجمہ : شبیر حسین وزیری
  • ذریعہ:
  • رہائی کی تاریخ: 19:12:34 1-9-1403

جمع آوری : محمد حسين فلاح زاده

ترجمہ : شبیر حسین وزیری

 

قال الله تبارك و تعالى:

يا ايها الذين آمنوا كتب عليكم الصيام كما كتب على الذين من قبلكم لعلكم تتقون.

خدا وند عالم فرماتے ہیں :

اے ایمان والو! تم پر روزے کا حکم لکھ دیا گیا ہے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر لکھ دیا گیا تھا تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔

سوره بقره آيه 183

1- اسلام کی بنیاد

قال الباقر عليه السلام:

بنى الاسلام على خمسة اشياء، على الصلوة و الزكاة و الحج و الصوم و الولايه.

امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں :اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے ، نماز ، زکوۃ ، حج ، روزہ اور ولایت (رہبری اسلامی)۔

فروع كافى، ج 4 ص 62، ح 1

 

-۲ روزے کا فلسفہ

قال الصادق عليه السلام:

انما فرض الله الصيام ليستوى به الغنى و الفقير.

امام صادق عليه السلام فرماتے ہیں :

خدا نے روزے کا اسلئے واجب کیا ہے تاکہ اسکے ذریعے غنی اور فقیر یکساں ہو جائے۔

من لا يحضره الفقيه، ج 2 ص 43، ح 1

3- روزہ اخلاص کا امتحان

قال اميرالمومنين عليه السلام:

فرض الله ... الصيام ابتلاء لاخلاص الخلق‏۔

امام على عليه السلام فرماتےہیں:

خدا نے روزے اسلئے واجب کیا ہے تاکہ اسکے ذریعے بندوں کی اخلاص کا امتحان لیا جائے۔

نهج البلاغه، حكمت 252

4- روزہ قیامت کی یاد دلاتی ہے

قال الرضا عليه السلام:

انما امروا بالصوم لكى يعرفوا الم الجوع و العطش فيستدلوا على فقر الاخر.

امام رضا عليه السلام فرماتے ہیں:

لوگوں کو روزہ رکھنے کا اسلئے حکم ہوا ہے تاکہ بھوک اور پیاس کی تکلیف کا پتہ چلے اور اسکے ذریعے آخرت کی بھوک اور پیاس کا احساس ہو۔

وسائل الشيعه، ج 4 ص 4 ح 5 علل الشرايع، ص 10

5- روزہ بدن کی زکواہ

قال رسول الله صلى الله عليه و آله لكل شيئى زكاة و زكاة الابدان الصيام.

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

ہر شی کی زکواۃ ہے اور بدن کی زکواۃ روزہ ہے۔

الكافى، ج 4، ص 62، ح 3

6- روزہ جہنم کی آگ کیلئے ڈھال ہے

قال رسول الله صلى الله عليه و آله: الصوم جنة من النار.

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

روزہ جہنم کی آگ کیلئے ڈھال ہے ۔ یعنی روزہ رکھنے کے ذریعے انسان جہنم کی آگ سے محفوظ رہے گا۔

الكافى، ج 4 ص 162

7- روزے کی اہمیت

الصوم فى الحر جهاد.

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

گرمیوں میں روزہ رکھنا جہاد ہے۔

بحار الانوار، ج 96، ص 257

8- نفس کا روزہ

قال اميرالمومنين عليه السلام

صوم النفس عن لذات الدنيا انفع الصيام.

امیر المؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:

دنیا کی لذتوں سے نفس کا روزہ فائدہ مند ترین روزوں میں سے ہے۔

غرر الحكم، ج 1 ص 416 ح 64

9- واقعی روزہ

قال اميرالمومنين عليه السلام

الصيام اجتناب المحارم كما يمتنع الرجل من الطعام و الشراب.

امیر المؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:

روزہ حرام چیزوں سے پرہیز کا نام ہے جس طرح انسان کھانے اورپینے سے پرہیز کرتا ہے۔

بحار ج 93 ص 249

10- برترين روزه

قال اميرالمومنين عليه السلام

صوم القلب خير من صيام اللسان و صوم اللسان خير من صيام البطن.

امیر المؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:

دل کا روزہ زبان کے روزے سے بہتر ہے اور زبان کا روزہ پیٹ کے روزے سے بہتر ہے۔

غرر الحكم، ج 1، ص 417، ح 80

11- آنکھ اور کان کا روزہ

قال الصادق عليه السلام

اذا صمت فليصم سمعك و بصرك و شعرك و جلدك.

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

جب روزہ رکھے تو ضروری ہے کی تمہارے کان ، آنکھ، بال اور جلد( چمڑہ) بھی روزے سے ہو۔

الكافى ج 4 ص 87، ح 1

12- اعضا و جوارح کا روزه

عن فاطمه الزهرا سلام الله عليها

ما يصنع الصائم بصيامه اذا لم يصن لسانه و سمعه و بصره و جوارحه.

حضرت زهرا عليها السلام فرماتے ہیں:

وہ روزہ دارجس کے زبان ، کان ، آنکھ اور جوارح محفوظ نہ ہو اسکا روزہ کسی کام کا نہیں ہو گا۔

بحار، ج 93 ص 295

13- ناقص روزه

قال الباقر عليه السلام

لا صيام لمن عصى الامام و لا صيام لعبد ابق حتى يرجع و لا صيام لامراة ناشزة حتى تتوب و لاصيام لولد عاق حتى يبر.

امام باقر عليه السلام فرماتے ہیں:

ان افراد کا روزہ کامل نہیں ہے:

1 – وہ شخص جو امام (رہبر ) کی نافرمانی کرے۔

2 – فراری غلام جب تک وہ واپس نہ آئے۔

3 – وہ عورت جو اپنے شوہر کی اطاعت نہ کرے جب تک توبہ نہ کرے۔

4 – وہ فرزند جو عاق والدین ہوا ہو جب تک والدین کی اطاعت نہ کرے۔

بحار الانوار ج 93، ص 295.

14- بے فائدہ روزہ

قال اميرالمومنين عليه السلام

كم من صائم ليس له من صيامه الا الجوع و الظما و كم من قائم ليس له من قيامه الا السهر و العناء.

امیر المؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:

کتنے روزہ دار ہیں جن کو انکے روزے سے صرف بھوک اور پیاس کے کچھ نہیں ملتا اور کتنے شب زندہ دار ہیں جن کو انکی شب زندہ داری سے سوائے بیخوابی کے کوئی فائدہ نہیں ملتا۔

نهج البلاغه، حكمت 145

15- روزه او رصبر

عن الصادق عليه السلام فى قول الله عزوجل

«واستعينوا بالصبر و الصلوة‏»

قال: الصبر الصوم.

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:خدا وند عالم نے جو فرمایا ہے کہ صبر اور نماز سے مدد مانگو اس صبر سے مراد روزہ ہے۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 298، ح 3

16- روزه او رصدقه

قال الصادق عليه السلام

صدقه درهم افضل من صيام يوم.

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :

ایک درہم صدقہ دینا ایک دن کی مستحبی روزے سے افضل ہے۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 218، ح 6

17- روزے کا اجر

قال رسول الله صلى الله عليه و آله: قال الله تعالى الصوم لى و انا اجزى به

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

خدا وند عالم فرماتے ہیں کہ روزہ میرے لئے ہے اور اسکا اجر میں خود دوں گا۔

وسائل الشيعه ج 7 ص 294، ح 15 و 16 ; 27 و 30

18- بہشتی کھانے اورشراب

قال رسول الله صلى الله عليه و آله

من منعه الصوم من طعام يشتهيه كان حقا على الله ان يطعمه من طعام الجنة و يسقيه من شرابها.

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

جس شخص کا روزہ اسے اپنی پسند کے کھانوں سے روکے خدا پر واجب ہے کہ اسے بہشتی کھانے کھلائے اور اسکے شراب سے اسے سیراب کرائے۔

بحار الانوار ج 93 ص 331

19- روزہ داروں کی خوش نصیبی

قال رسول الله صلى الله عليه و آله

طوبى لمن ظما او جاع لله اولئك الذين يشبعون يوم القيامة

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

خوش نصیبی ہے ان لوگوں کی جو خدا کی خاطر بھوکے اور پیاسے ہیں یہ لوگ قیامت کے دن سیراب ہوجائیں گے۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 299، ح‏2.

 

20- روزہ داروں کیلئے خوشخبری

قال الصادق عليه السلام

من صام لله عزوجل يوما فى شدة الحر فاصابه ظما و كل الله به الف ملك يمسحون وجهه و يبشرونه حتى اذا افطر.

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

جو شخص بھی گرمی کی شدت میں اللہ کیلئے ایک دن روزہ رکھے اور اسے پیاس لگے تو خدا وند عالم ہزار فرشتے اس پر موکل کرتا ہے جو افطار کرنے تک اسکے چہرے کو مس کرتے اور اسے بشارت دیتے ہیں ۔

الكافى، ج 4 ص 64 ح 8; بحار الانوار ج 93 ص 247

 

21- روزے داروں کی خوشحالی

قال الصادق عليه السلام

للصائم فرحتان فرحة عند افطاره و فرحة عند لقاء ربه

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

روزہ دار کیلئے دو خوشی ہے

1 – افطار کے وقت 2 – خدا سے ملاقات کے وقت (مرتے وقت اور قیامت کے دن)

وسائل الشيعه، ج 7 ص 290 و 294 ح‏6 و 26.

22- بہشت اور روزہ داروں کے دروازے

قال رسول الله صلى الله عليه و آله

ان للجنة بابا يدعى الريان لا يدخل منه الا الصائمون.

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

جنت کیلئے ریان نام کا ایک دروازہ ہےکہ اس سے فقط روزہ دار داخل ہو تے ہیں ۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 295، ح‏31،معانى الاخبار ص 116

 

23- روزہ داروں کی دعا

قال الكاظم (عليه السلام)

دعوة الصائم تستجاب عند افطاره

امام كاظم (عليه السلام) فرماتے ہیں:

روزہ دار کی دعا افطار کے وقت مستجاب ہوتی ہے۔

بحار الانوار ج 92 ص 255 ح 33.

24- مؤمنوں کی بہار

قال رسول الله (صلى الله عليه و آله)

الشتاء ربيع المومن يطول فيه ليله فيستعين به على قيامه و يقصر فيه نهاره فيستعين به على صيامه.

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

گرمیاں مؤمن کی بہار ہے اسکے طویل راتوں سے شب زندہ داری اور چھوٹے دنوں سے روزہ رکھنے کیلئے فائدہ اٹھاتا ہے۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 302، ح 3.

25- مستحبی روزے

قال الصادق (عليه السلام)

من جاء بالحسنة فله عشر امثالها من ذلك صيام ثلاثة ايام من كل شهر.

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

جو کوئی بھی نیکی کا کام کرے گا اسکے دس برابر اجر پایگا اور انہی چیزوں میں سے ایک ہر مہینے میں تین دن روزہ رکھنا بھی ہے۔

وسائل الشيعه، ج 7، ص 313، ح 33

 

 

26- رجب المرجب کے روزے

قال الكاظم (عليه السلام)

رجب نهر فى الجنه اشد بياضا من اللبن و احلى من العسل فمن صام يوما من رجب سقاه الله من ذلك النهر.

امام كاظم (عليه السلام) فرماتے ہیں:

رجب جنت میں ایک نہر کا نام ہے کہ دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے پس جس نے بھی اس مہینے میں ایک دن روزہ رکھا خدا وند عالم اسے اس نہر سے سیراب کرے گا۔

من لا يحضره الفقيه ج 2 ص 56 ح 2 وسائل الشيعه ج 7 ص 350 ح 3

 

27- شعبان کے مہینے کے روزے

من صام ثلاثة ايام من اخر شعبان و وصلها بشهر رمضان كتب الله له صوم شهرين متتابعين.

امام صادق (عليه السلام) فرماتے ہیں:

جوبھی شعبان کے مہینے کے آخر میں تین دن روزہ رکھے اور اسے ماہ رمضان سے ملائے تو خدا وند عالم اسے دو مہینے پے در پے روزہ رکھنے کا ثواب عطا کرے گا۔

وسائل الشيعه ج 7 ص 375،ح 22

28- افطاری دینا (1)

قال الصادق (عليه السلام)

من فطر صائما فله مثل اجره

امام صادق (عليه السلام) فرماتے ہیں:

جو شخص کسی روزہ دار کو افطار کرائے اسے اس روزہ دار کی طرح ثواب ملے گا۔

الكافى، ج 4 ص 68، ح 1

29- افطاری دینا (2)

قال الكاظم (عليه السلام)

فطرك اخاك الصائم خير من صيامك.

امام كاظم (عليه السلام) فرماتے ہیں:

اپنے مؤمن بھائی کو افطاری دینا مستحبی روزہ رکھنے سے بہتر ہے۔

الكافى، ج 4 ص 68، ح 2

30- روزہ کھانا

قال الصادق (عليه السلام)

من افطر يوما من شهر رمضان خرج روح الايمان منه

امام صادق (عليه السلام)فرماتے ہیں:

جو بھی ماہ رمضان میں ایک دن (بغیر عذر ) روزہ کھائے ایمان کی روح اس سے نکل جاتی ہے۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 181، ح 4 و 5

من لا يحضره الفقيه ج 2 ص 73، ح 9

31- خدا کا مہینہ

قال اميرالمومنين

شهر رمضان شهر الله و شعبان شهر رسول الله و رجب شهرى

امام على (عليه السلام) فرماتے ہیں:

رمضان خدا کا مہینہ ہے اورشعبان رسول خد اکا اور رجب کا مہینہ میرا مہینہ ہے۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 266، ح 23.

32-رمضان رحمت کا مہینہ

قال رسول الله (صلى الله عليه و آله)

... و هو شهر اوله رحمة و اوسطه مغفرة و اخره عتق من النار.

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

رمضان کی ابتداء رحمت اسکا وسط مغفرت اور اسکا انتہا جہنم سے آزادی ہے۔

بحار الانوار، ج 93، ص 342

33- رمضان کی فضیلت

قال رسول الله (صلى الله عليه و آله)

ان ابواب السماء تفتح فى اول ليلة من شهر رمضان و لا تغلق الى اخر ليلة منه

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

آسمان کے دروازے رمضان کے پہلی رات کھول دئے جاتے ہیں اور تا آخری رات بند نہیں کرتے۔

بحار الانوار، ج 93، ص 344

34- رمضان کی اہمیت

قال رسول الله (صلى الله عليه و آله)

لو يعلم العبد ما فى رمضان لود ان يكون رمضان السنة

پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

اگر خدا کا بندہ یہ جان لیتا کہ رمضان میں کیا ہے(کیا برکتیں اور رحمتیں) تو وہ خواہش کرتا کہ پورا سال رمضان باقی رہنے کی تمنا کرتا۔

بحار الانوار، ج 93، ص 346

35-قرآن اور رمضان

قال الرضا (عليه السلام)

من قرا فى شهر رمضان اية من كتاب الله كان كمن ختم القران فى غيره من الشهور.

امام رضا عليه السلام فرماتے ہیں:

جو بھی ماہ رمضان میں قرآن کریم کی ایک آیت کی تلاوت کرے تو یہ اس شخص کی مانند ہے جس نے دوسرے مہینوں میں پوری قرآن ختم کی ہو۔

بحار الانوار ج 93، ص 346

36- سرنوشت ساز رات

قال الصادق (عليه السلام)

راس السنة ليلة القدر يكتب فيها ما يكون من السنة الى السنة.

امام صادق (عليه السلام) فرماتے ہیں:

سال کا آغاز لیلۃ القدر ہے جس میں اگلے سال تک ہونے والی تمام چیزیں لکھ دیتے ہیں۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 258 ح 8

37-شب قدر کی فضیلت

قيل لابى عبد الله (عليه السلام)

كيف تكون ليلة القدر خيرا من الف شهر؟ قال: العمل الصالح فيها خير من العمل فى الف شهر ليس فيها ليلة القدر.

امام صادق (عليه السلام) سےسوال ہوا:

کیسے شب قدر ہزار راتوں سے افضل ہے؟

آپ نے فرمایا کہ اس رات ایک نیک کام کا ثواب دوسرے مہینوں جن میں شب قدر نہ ہو ، میں ہزار نیک کاموں سے بہتر ہے۔

وسائل الشيعه، ج 7 ص 256، ح 2

38- اعمال کی تقدیر

قال الصادق (عليه السلام)

التقدير فى ليلة تسعة عشر و الابرام فى ليلة احدى و عشرين و الامضاء فى ليلة ثلاث و عشرين.

امام صادق (عليه السلام) فرماتے ہیں:

اعمال کی تقدیر انسویں رات کو ہوتی ہے اور اکسویں رات ان کی تصویب ہوتی ہے اور تیسویں رات ان پر دستخط(نفاذ) ہوتی ہے ۔

39- شب قدر کی شب زندہ داری

عن فضيل بن يسار قال:

كان ابو جعفر (عليه السلام) اذا كان ليلة احدى و عشرين و ليلة ثلاث و عشرين اخذ فى الدعا حتى يزول الليل فاذا زال الليل صلى.

فضيل بن يسار کہتا ہے :

امام باقر (عليه السلام) اکسویں اور تیسویں رات دعا میں مشغول رہا کرتے تھے یہاں تک کی رات کا آخری پہر جاپہنچے پھر نماز صبح پڑھ لیا کرتے تھے۔

وسائل الشيعه، ج 7، ص 260، ح 4

40- زکوۃ فطرہ

قال الصادق (عليه السلام)

من تمام الصوم اعطاء الزكاة يعنى الفطرة كما ان الصلوة على النبى (صلى الله عليه و آله) من تمام الصلوة.

امام صادق (عليه السلام) فرماتے ہیں :

روزے کی تکمیل زکواۃ یعنی فطری کے ادا کرنے میں ہے جس طرح پیغمبر (صلى الله عليه و آله) پر درود بھیجنا نماز کے کمال میں سے ہیں ۔

وسائل الشيعه، ج 6 ص 221، ح 5