1. نسیم اور ماریہ کی حکایت:
یہ دو افراد امام حسن عسکری علیہ السلام کے خدام میں سے تھے؛ نسیم اور ماریہ. ان دو نے حکایت کی ہے کہ «جب حضرت نومولود دنیا میں آئے تو آپ (عج) نے اللہ کی یکتائی کی علامت کے طور پر شہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھا لی اور آپ (عج) کو چھینک آئی تو فرمایا: «الحمد للّہ ربّ العالمین ، و صلّی اللّہ علی محمّد و آلہ» اور فرمایا: ظالموں اور ستمگروں نے گماں کیا ہے کہ حجت الہی بےزباں ہے!!، اگر خدا بولنے کی اجازت دے تو سب کے شکوک و شبہات رفع ہونگے. (67)
2. 4 نبیوں کی چار خصوصیات کے مالک
امام محمّد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
مہدی موعود (عجّل اللّہ تعالی فرجہ الشّریف) چار نبیوں کی چار روشوں کے مالک ہیں:
حضرت موسی کلیم اللہ علیہ السلام کی سیرت و خصوصیت کے مالک ہیں؛ موسی (ع) «خائفا یترقّب» خائف بھی ہیں اور ہر لمحہ مستقبل، ظہور اور فراخی و آسودگی کا انتظار کرتے ہیں.
حضرت عیسی مسیح علیہ السلام کی سنت و سیرت کے مالک ہیں جن کے بارے میں کہا گیا کہ «مرگئے ہیں مگر وہ مرے نہیں بلکہ غائب ہوگئے.
حضرت یوسف علیہ السلام کی سنت کے مالک ہیں جو طویل عرصے کے لئے غائب ہوئے.
اپنے جد امجد حضرت رسول محمّد بن عبداللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت و سیرت کے مالک ہیں جنہوں نے شمشیر اور جہاد کے ذریعے قیام کیا اور اپنے فریضے کی تکمیل فرمائی. (68)
3. اس روز حجت سب پر تمام ہے
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
جب امام زمانہ (عج) ظہور کرکے شہر کوفہ میں داخل ہونگے تو فرمان دیں گے کہ مسجد کے ایک گوشے کو کھودا جائے اور جب مسجد کا گوشہ کھودا جائے تو اس سے 12 ہزار زرہیں، 12 ہزار شمشیریں اور بارہ ہزار ڈھالیں برآمد ہونگے.
اس کے بعد مختلف شہروں اور علاقوں سے آئے ہوئے اپنے عربی اور عجمی پیروکاروں کو فرمان دیں گے کہ ان ہتھیاروں سے لیس ہوجائیں.
جب سب مسلح ہوکر تیار ہوجائیں فرمان دیں گے: اس کے بعد جو بھی شخص تمہارے مقام پر حاضر نہ ہو [اور تمہاری طرح اپنا ایمان استوار نہ کرے] اس کو ہلاک کردو کیونکہ حجت سب پر تمام ہوئی ہے. (69)
4. 27 حروف اور علوم کا کمال
امام صادق علیہ السلام سے مروی ہے:
تمام علوم و فنون اور تمام احکام و قوانین 27 حروف میں خلاصہ کئے گئے ہیں اور انبیاء الہی کے ذریعے صرف دو حروف کی ترویج ہوئی ہے لوگوں کو ان دو حروف کے علاوہ کچھ بھی نہیں جانتے؛ مگر جب مہدی موعود، قائم آل محمّد (عج) ظہور کریں گے تو 25 حروف آپ (عج) کے پاس باقی ہیں اور ان سب کی ترویج کریں گے اور لوگوں کو تمام حروف سے متعارف کرائیں گے اور اسلام کی شریعت مقدسہ کے تمام سعادت بخش قوانین و احکام کو اس دور کے معاشرے میں نافذ کریں گے. (70)